Ahmed Alvi

Add To collaction

25-Mar-2022 غزل


غزل 
فرق معلوم گل و خار میں ہونے کا نہیں 
اتنا پاگل میں ترے پیار میں ہونے کا نہیں

جس سے ہونا ہے یہ اک بار میں ہو جائے گا
عشق ہے عشق کئی بار میں ہونے کا نہیں

یہ غلط فہمی تھی اے جان تمنا مجھ کو
تیری زلفوں میں گرفتار میں ہونے کا نہیں

عمر کے ساتھ ترا حسن بھی ڈھل جائے گا
عمر بھر یوں گل و گلزار میں ہونے کا نہیں

توڑ کے شیشے کو آنکھوں سے پلادے مجھ کو
پی کے آنکھوں سے گنہگار میں ہونے کا نہیں

کیسے کہہ دوں کہ طبیعت ہے یہ سیماب صفت 
کل ترے حسن سے بیزار میں ہونے کا نہیں

احمد علوی 

   8
4 Comments

asma saba khwaj

25-Mar-2022 07:57 PM

بہت خوب

Reply

Javed Sultanpuri.

25-Mar-2022 07:44 PM

واااااااااااااہ

Reply

Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI

25-Mar-2022 07:33 PM

Nice

Reply