25-Mar-2022 غزل
غزل
فرق معلوم گل و خار میں ہونے کا نہیں
اتنا پاگل میں ترے پیار میں ہونے کا نہیں
جس سے ہونا ہے یہ اک بار میں ہو جائے گا
عشق ہے عشق کئی بار میں ہونے کا نہیں
یہ غلط فہمی تھی اے جان تمنا مجھ کو
تیری زلفوں میں گرفتار میں ہونے کا نہیں
عمر کے ساتھ ترا حسن بھی ڈھل جائے گا
عمر بھر یوں گل و گلزار میں ہونے کا نہیں
توڑ کے شیشے کو آنکھوں سے پلادے مجھ کو
پی کے آنکھوں سے گنہگار میں ہونے کا نہیں
کیسے کہہ دوں کہ طبیعت ہے یہ سیماب صفت
کل ترے حسن سے بیزار میں ہونے کا نہیں
احمد علوی
asma saba khwaj
25-Mar-2022 07:57 PM
بہت خوب
Reply
Javed Sultanpuri.
25-Mar-2022 07:44 PM
واااااااااااااہ
Reply
Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI
25-Mar-2022 07:33 PM
Nice
Reply